عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ
النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ رَجُلًا عَلَی سَرِيَّةٍ
وَکَانَ يَقْرَأُ لِأَصْحَابِهِ فِي صَلَاتِهِمْ فَيَخْتِمُ بِقُلْ هُوَ اللَّهُ
أَحَدٌ فَلَمَّا رَجَعُوا ذَکَرُوا ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
فَقَالَ سَلُوهُ لِأَيِّ شَيْئٍ يَصْنَعُ ذَلِکَ فَسَأَلُوهُ فَقَالَ لِأَنَّهَا
صِفَةُ الرَّحْمَنِ وَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَقْرَأَ بِهَا فَقَالَ النَّبِيُّ
صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبِرُوهُ أَنَّ اللَّهَ يُحِبُّهُ
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان
فرماتی ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو لشکر کاامیر بنا کر بھیجا،
تو جب وہ اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتے تو قل ھو اللہ احد پر ختم کرتے، جب لوگ واپس
ہوئے، تو یہ بات حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کی گئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس شخص سے
پوچھو کہ کیوں ایسا کرتے ہیں، لوگوں نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ چونکہ رحمن
کی صفت ہے اور مجھے پسند ہے کہ میں اس کو پڑھوں، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا کہ ان کو خبر دیدو کہ اللہ بھی ان سے محبت کرتے ہیں۔
(صحیح بخاری:جلد سوم : توحید کا بیان :نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی امت کو اللہ کی تو حید کی طرف
بلانے کا بیان )
============================
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص کسی کو مصیبت و آزمائش میں مبتلا
دیکھ کر یہ کلمات کہے
الْحَمْدُ
لِلَّهِ الَّذِي عَافَانِي مِمَّا ابْتَلَاکَ بِهِ وَفَضَّلَنِي عَلَی کَثِيرٍ
مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيلًا
( تمام تعریفیں اللہ کے
لئے ہیں۔ جس نے مجھے اس مصیبت سے نجات دی جس میں تجھے مبتلا کیا اور مجھے اپنی
اکثر مخلوق پر فضیلت دی)
تو وہ شخص جب تک زندہ رہے گا اس مصیبت میں کبھی
بھی مبتلا نہیں ہوگا۔
(جامع ترمذی و سنن ابن ماجہ:دعاؤں کا
بیان :اس متعلق کہ مصیبت زدہ کو دیکھ کر کیا کہے)